مصطفیٰ کمال نیب کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں
ایسی صوبائی خود مختاری کو نہیں مانتے جس کے زریعے سندھ کے گلی کوچوں میں اختیارات اور وسائل منتقل نہ ہوں۔ اٹھارویں ترمیم اگر کل ختم کر دی جائے تو خیر مقدم کریں گے۔ سید مصطفیٰ کمال
نوجوانوں کو تکنیکی تعلیم دے کر خود کو نالج بیس اکانومی بنانا ہوگا۔ سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان
جو بھی وزیراعظم بننے کے لیے ہمارے پاس آئے گا اس سے وزارتیں نہیں بلکہ آئینی ترامیم مانگیں گے جس کا مسودہ تیار ہے۔
ہمارے پاس جو تجربہ ہے اس سے ناصرف کراچی بلکہ پورے پاکستان کو ٹھیک کر دیں گے۔
کراچی۔۔۔ 4 نومبر2023ء
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان موجودہ نظام کے تحت نہیں چل سکتا جہاں اختیار اور وسائل وزیراعظم اور وزیرِ اعلیٰ کے دفاتر سے نیچے منتقل نہ ہوں۔ ملک کو سب سے زیادہ نقصان اٹھارویں ترمیم سے پہنچا ہے۔ ایسی صوبائی خود مختاری کو نہیں مانتے جس کے زریعے سندھ کے گلی کوچوں میں اختیارات اور وسائل منتقل نہ ہوں۔ اٹھارویں ترمیم اگر کل ختم کر دی جائے تو خیر مقدم کریں گے۔ ملک کے نوجوان بھی مایوسی ک شکار ہیں، ہماری یونیورسٹیاں بے روزگاروں کا سمندر بنا رہی ہیں، نئے دور کے تقاضوں کے مطابق جدید تعلیم کی ضرورت ہے، تاکہ پاکستانی نوجوان دنیا بھر میں روزگار حاصل کر کے ناصرف بہتر مقام حاصل کریں بلکہ زر مبادلہ پاکستان لاکر ملک کی بھی خدمت کریں۔ بھارت نے اپنے نوجوانوں کو تعلیم دے کر دنیا بھر میں بھیجا جس سے وہ اب مستفید ہو رہا ہے، ہمیں بھی اپنے نوجوانوں کو تکنیکی تعلیم دے کر خود کو نالج بیس اکانومی بنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رکنِ رابطہ کمیٹی ایڈوکیٹ حسان صابر بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ 44 فیصد میں وفاق اپنے قرض کا سود بھی نہیں اتار پا رہا، دفاعی اور انتظامی اخراجات کہاں سے پورے کرے، مزید قرضہ لینا پڑتا ہے جس سے وفاق مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ سندہ کا بجٹ 1076 تھا تب کراچی کو صرف 37 ارب روپے ملتے تھے جبکہ اب 1452 ارب ہے تو صرف 38 ارب ملتے ہیں جبکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ کے بجٹ میں 815 فیصد اضافہ ہوا۔ 56 فیصد صوبوں کو دے کر بے تحاشہ وسائل اور اختیارات دے دیئے گئے۔ ملک چلانے کے لیے ہم تین آئینی ترامیم پیش کرتے ہیں۔ پہلی میئر کے اختیارات اور ڈپارٹمنٹ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کی طرز پر آئین میں تحریر کیے جائیں، دوسری ترمیم این ایف سی ایوارڈ کو پی ایف سی ایوارڈ سے مشروط کیا جائے، تیسری قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کو بلدیاتی انتخابات سے مشروط کیا جائے۔ موجودہ حالات کے تحت ملک میں مخلوط حکومت کے آثار نمایاں ہیں جو بھی وزیراعظم بننے کے لیے ہمارے پاس آئے گا اس سے وزارتیں نہیں بلکہ آئینی ترامیم مانگیں گے جس کا مسودہ تیار ہے۔ جو بھی ترامیم پر ہمارے مؤقف کی تائید کرے گا اس کی اسمبلیوں میں حمایت کریں گے۔ ہم نے آئینی ترمیم ک مسودہ تیار کیا ہوا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند سمجھتی ہے اور پہلے ہی انتخابات کی بھرپور تیاری کر رہی ہے، 2013 والی پوزیشن سے بہتر نتائج حاصل کریں گے۔ بعد ازاں سید مصطفیٰ کمال نے اسرائیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حماس دہشتگرد تنظیم نہیں بلکہ اسرائیل دہشتگرد ملک ہے اور اسے سپورٹ کرنے والے بھی انسانیت کے دشمن ہیں۔ ہمیں دشمنوں کو یہ باور کرانا ہوگا کہ فلسطین صرف غزہ میں آباد 20 لاکھ لوگ نہیں بلکہ 3 ارب امت مسلمہ کا نام ہے۔ ہم فلسطین کی مدد تب ہی کر سکیں گے جب اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے اور اپن حق ظالموں سے لیں گے، ہمیں مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے اپنی کوتاہیوں پر قابو پانا ہوگا۔ ہمیں اس دس سالہ فلسطینی بچے سے ہمت سیکھنی ہو گی جو ٹینک کے سامنے پتھر لے کر کھڑا ہے۔ ہمیں بھی اپنے پانی، علاج، تعلیم اور بنیادی حقوق کیلئے نکلنا ہوگا، ہمارے پاس جو تجربہ ہے اس سے ناصرف کراچی بلکہ پورے پاکستان کو ٹھیک کر دیں گے۔
