نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں سید مصطفیٰ کمال کا خطاب


ایم کیو ایم کے دور نظامت میں یہ شہر دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شامل ہوچکا تھا،سید مصطفیٰ کمال

پیپلز پارٹی کی 15 سالہ بدترین حکمرانی کے بعد کراچی دنیا میں رہنے کے قابل بدترین شہروں میں شمار ہوتا ہے،سید مصطفیٰ کمال

کراچی کا پانی حکومت کی نگرانی میں چوری کرکے ٹینکرز کے زریعے ہمیں ہی بیچا جاتا ہے، سید مصطفیٰ کمال

15 سالوں میں ایک پانی کی نئی لائن کوئی نیا اسکول یا اسپتال کا پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ حکومت اضافہ نہیں کرسکی, سید مصطفیٰ کمال

2018ء میں کراچی کی نشستوں پر قبضہ کر کے شہر کو اپنے منتخب نمائندوں سے محروم کر دیا گیا تھا، سید مصطفیٰ کمال

نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں کارکنان کے جنرل ورکرز اجلاس سے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفیٰ کمال کا خطاب۔  

کراچی۔۔۔21ستمبر2023ء
ایم کیو ایم کے دور نظامت میں یہ شہر دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شامل ہوچکا تھا لیکن پیپلز پارٹی کے 15 سالہ بدترین حکمرانی کے بعد کراچی دنیا میں رہنے کے قابل بدترین شہروں میں شمار ہوتا ہے،ہمارے دور کے بعد کراچی کے پانی میں ایک بوند کا اضافہ نہیں کیاگیا جبکہ جو پانی ہم نے کراچی کیلئے بڑھایا تھااُسے حکومت کی نگرانی میں چوری کرکے ٹینکرز کے زریعے ہمیں ہی بیچا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفٰی کمال نے نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں منعقد جنرل ورکرز اجلاس میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی کنوینر انیس قائمخانی، اراکین رابطہ کمیٹی، اراکین سی او سی، ٹاؤن، یوسیز کے ذمہ داران اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ سید مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ یہ کوئی عوامی جلسہ نہیں ہے بلکہ کراچی میں موجود ایم کیو ایم کے 29 ٹاؤنز میں سے صرف ایک ٹاؤن کے کارکنان کا اجلاس ہے۔ 2018ء میں کراچی کی نشستوں پر قبضہ کر کے شہر کو اپنے منتخب نمائندوں سے محروم کر دیا گیا تھا اور انتخابات کے بعد نارتھ ناظم آباد کے رہائشیوں نے اُن نمائندوں کو کبھی اپنے علاقوں میں نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 سالوں میں ایک پانی کی نئی لائن کوئی نیا سرکاری اسکول یا اسپتال کا پیپلز پارٹی کی تعصب زدہ حکومت اضافہ نہیں کرسکی، پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں کراچی میں ڈاکو رائج قائم ہوا، کراچی کے ہزاروں شہری جان و مال سے محروم ہوئے اور حکومت کراچی کے باہر سے آئے ڈاکوؤں کی پشت پناہی کرتی رہی۔ سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پچاس سال پہلے کوٹہ سسٹم کے نام پر سندھی مہاجر کی تفریق پیدا کی گئی اُس پر ستم ظریفی یہ کہ موجودہ پیپلز پارٹی کی قیادت مہاجروں کے کوٹے پر بھی کوٹہ دینے کیلئے بھی تیار نہیں ہے اور آج کوٹہ سسٹم اپنی بدترین شکل اختیار کر چکا ہے۔ گزشتہ پچاس سالوں سے مہاجروں کا تعلیمی معاشی اور سماجی استحصال کیا جارہا ہے اِسی متعصب نظام سے سیاسی لڑائی لڑنے کی پاداش میں ہمارے ہزاروں ساتھی لاپتہ اور شہید کر دیئے گئے۔ سید مصطفٰی کمال کا مزید کہنا تھا کہ ہم سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ پیپلزپارٹی بہت مضبوط جماعت ہے انکے ظلم کو ہم کیسے ختم کرینگے ہماری نیت و کردار دیکھ کر الله کی نصرت آئیگی اور ظُلم و جبر کے اِس نظام کا دھڑن تختہ ہوگا،ہمیں آواز لگانا ہے پیپلز پارٹی حکومت کی کارگردگی اس قابل نہیں کہ لوگ انہیں ووٹ دیں ہم سے غلطیاں ہوئیں مگر دوسروں جیسے گناہ ہم نے نہیں کئے لوگ ہمارے ساتھ اپنے لئے نکلیں گے۔
***