ٹھٹھہ میں شمولیت اختیار کرنے کی تقریب
آدھا سندھ ہر سال سیلاب میں بہہ جاتا ہے اور پیپلز پارٹی ملکی و بیرون ملک سے آنے والی امداد پر بھی کرپشن سے باز نہیں آتی،نسرین جلیل
کونسی پالیسی ہے جس میں سندھ کا جاگیردار امیر ہوتا جارہا ہے جبکہ غریب کسان ہاری پہلے سے بھی ابتر حالت میں ہے؟نسرین جلیل
سندھ کے عوام ہوش کے ناخن لیں ان ظالم وڈیروں جاگیرداروں کی نسل در نسل سے جاری موروثی سیاست کو مسترد کردیں، عبدالوسیم
ایم کیو ایم کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ووٹ کی طاقت سے جتوا کر خدمت اور اپنی حالت بدلنے کاموقع دیں،عبدالوسیم
ٹھٹھہ میں شیرازی برادری،کھوسہ، سومرا، مغیری ، جونیجو ، ملاح اور دیگر مختلف برادریوں کے سینکڑوں افراد کی ایم کیو ایم میں شمولیت
سینئر ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل اور ڈپٹی کنوینر عبدالوسیم کا ٹھٹھہ میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کرنے کی تقریب کے شرکاء سے خطاب
کراچی۔۔۔۔۔24ستمبر،2023ء
قیام پاکستان سے لیکر تاحال سندھ پر ہمیشہ مخصوص ذہن کے وڈیروں جاگیرداروں پر مشتمل حکومتیں قائم ہوتی رہی ہیں مگر سندھ کے غریب عوام کے مسائل حل نہیں کئے گئے اور نہ ہی سندھ کے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام ہوا، آدھا سندھ ہر سال سیلاب میں بہہ جاتا ہے اور حکمران جماعت ملکی و بیرون ملک سے آنے والی امداد پر بھی کرپشن کرنے سے باز نہیں آتی۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سینئر ڈپٹی کنوینر و سابق سینیٹر نسرین جلیل نے بدین زون کے زیر اہتمام گوٹھ سید باقر شاہ شیرازی ٹھٹھہ میں مختلف برادریوں کے اکابرین و عمائدین کی ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کے لئے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر عبدالوسیم ، سابق اپوزیشن لیڈر برائے سندھ اسمبلی رعنا انصار ، جوائنٹ انچارج سندھ تنظیمی کمیٹی ساجد خانزادہ ضمیر پیروزانی، ایڈووکیٹ سید مہر علی شاہ ،زونل انچارج ٹھٹھہ سمیت زونل کمیٹی، یونٹس ذمہ داران کارکنان اور مختلف برادیوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ نسرین جلیل نے کہا کہ سندھ میں اختیار حاصل کرکے صرف اور صرف کرپشن کی گئی اور دونوں ہاتھوں سے سرکاری خزانوں اور عوام کے پیسے کو لوٹ کر باہر ممالک جاکر اپنی جائیدادیں اور سوئس بینکوں میں دولت جمع کی گئی، ایسی کونسی پالیسی ہے جس میں جاگیردار امیر ہوتا جارہا ہے جبکہ غریب کسان ہاری پہلے سے بھی ابتر حالت میں ہے جسے دو وقت کی روٹی تک میسر نہیں؟ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے کئی دہائیوں سے ان وڈیروں جاگیرداروں اور سرداروں کو ووٹ دیکر ان ظالموں کے ہاتھوں کو اور مضبوط کیا اور جن وڈیروں کو اپنے حلقوں سے ووٹ دیکر جتوایا انہوں نے ترقیاتی کام اور عوام کے مسائل حل کرنے بجائے الٹا لوگوں پر مظالم ڈھائے جس کا گواہ بدین کے ہر گوٹھ کی طرح سید باقر شاہ گوٹھ بھی ہے۔ نسرین جلیل نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس راستے سے آئے ہیں وہاں تباہ حال سڑکیں اور یہاں کے رہنے والے افراد کی حالت زار اس بات کی گواہی ہے کہ آپ لوگوں کے ساتھ پچھلے 76 سالوں سے ظلم وجبر کا سلوک روا رکھا گیا ہے۔ بعدازاں ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر عبدالوسیم نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وڈیرے جاگیردار ہر الیکشن کے مواقع میں پانچ سال کے بعد آکر سندھ کے غریب مظلوم اور محکوم عوام کو جھوٹے وعدے اور خواب دکھا کر بیوقوف بنا کر ووٹ لیکر چلے جاتے ہیں پھر پانچ سال تک نظر نہیں آتے پھر عوام انہیں ڈھونڈتے رہتے ہیں - اب وقت کا تقاضہ ہے کہ سندھ کے عوام ہوش کے ناخن لیں ان ظالم وڈیروں جاگیرداروں نسل در نسل سے جاری موروثی سیاست کو مسترد کرکے ایک بار غریب متوسط طبقے کی حقیقی معنوں میں نمائندگی کرنے والی جماعت سے تعلق رکھنے والے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ووٹ کی طاقت سے جتوا کر خدمت اور اپنی حالت بدلنے کاموقع دیں۔ انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہی اصل جمہوریت ہے جس نے ہمیشہ الیکشن میں ٹکٹ اور بڑے بڑے عہدے غریب متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو ہی دیئے جو کہ دنیا بھر کی کسی جماعت میں ایسی مثال نہیں ملتی اور ایم کیو ایم ہی واحد جماعت ہے جو اس ملک اور عوام کو درپیش مسائل سے نجات دلا کر اس ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کر سکتی ہے۔ اس تقریب میں شیرازی برادری،کھوسہ، سومرا، مغیری ، جونیجو ، ملاح اور دیگر مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔
