کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا خطاب


گذشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان کا آئین عوام کو بنیادی حقوق نہ دلاسکا، یہ آئین صرف طاقتور کو تحفظ فراہم کرتا چلا آیا ہے،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

پاکستان کو اپنے مقصد پر قائم رکھنے کیلئے آئین پاکستان کو عوام کا غلام بنانا ہوگا،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

اگر ہمیں اختیارات نہ دیئے گئے تو سڑکوں پر جدوجہد ہوگی، ہم اس جاگیردارانہ جمہوریت کو ہرگز جمہوریت تسلیم نہیں کرتے،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

کبھی لسانی بل تو کبھی کوٹہ سسٹم نافذ کرکے پیپلز پارٹی سندھ کو تقسیم کرنے کا ارادہ ظاہر کر چکی ہے،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

ہم اقتدار جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں اور اب لڑائی ایک نئے انداز میں شروع ہوچکی ہے،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

ایم کیو ایم پاکستان لانڈھی ٹاؤن کے زیر اہتمام عوامی اجتماع سے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا خطاب۔

کراچی۔۔۔۔۔12،نومبر2023ء
گذشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان کا آئین عوام کو بنیادی حقوق نہ دلاسکا، یہ آئین صرف طاقتور کو تحفظ فراہم کرتا چلا آیا ہے جبکہ اس آئین کا کام پاکستان اور عام آدمی کو تحفظ دینا تھا۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے لانڈھی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے ایوان میں اگر کوئی عام پاکستان بیٹھا ہے تو اُسے صرف ایم کیو ایم نے پہنچایا ہے، ہمارا ایوان میں موجود ہر حق پرست رکن اسمبلی عام پاکستانیوں سے تعلق رکھتا ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 70 سال گزر چکے اب بہت ہوچکا، ہمیں اس کمزور آئین کو طاقتور بنانا ہے تاکہ عام آدمی طاقتور ہوجائے، پاکستان کو اپنے مقصد پر قائم رکھنے کیلئے آئین پاکستان کو عوام کا غلام بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں پاکستان بنانے والوں کی اولادیں بیٹھی ہیں، ہم شہری اور دیہی سندھ کی تفریق کا خاتمہ چاہتے ہیں مگر تاریخ گواہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے ہاتھوں سندھ تقسیم در تقسیم ہوتا رہا ہے۔ کبھی لسانی بل تو کبھی کوٹہ سسٹم نافذ کرکے پیپلز پارٹی سندھ کو تقسیم کرنے کا ارادہ ظاہر کر چکی ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان گواہ ہے کہ ہم اقتدار جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، اب لڑائی ایک نئے انداز میں شروع ہوچکی ہے، ہمیں شہری سندھ کے حقوق حاصل کرنے اور پاکستان کو بچانے کیلئے اختیارات حاصل کرنا ہیں اور اگر ہمیں اختیارات نہ دیئے گئے تو سڑکوں پر جدوجہد ہوگی، ہم اس جاگیردارانہ جمہوریت کو ہرگز جمہوریت تسلیم نہیں کرتے، پاکستان کو ملت اسلامیہ کیلئے ماڈل بننا تھا مگر حکمرانوں نے اُسے منڈی بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پورے پاکستان کی نظریں ایم کیو ایم پر لگی ہیں اور اب بس کچھ دیر کا انتظار ہے اور اُس کے بعد سب راستے منزل کی طرف جاتے ہیں۔